tum ki hu

tum ki hu

ماہ نور ایک نجی اسکول میں پڑھاتی تھی۔ ہر روز کی طرح وہ اسٹاف روم میں بیٹھی نوٹس چیک کر رہی تھی جب اچانک اُس کی نظریں سامنے کھڑے حارث پر جا ٹھہریں۔

حارث نیا ٹیچر تھا۔ خاموش طبع، گہری آنکھوں والا اور بہت مہذب۔ اُس کی نگاہوں میں کچھ ایسا تھا جو ماہ نور کے دل کو چھو گیا تھا۔ وہ اکثر کھڑکی سے اسے دیکھتی رہتی، لیکن دونوں نے کبھی رسمی باتوں سے آگے بڑھنے کی ہمت نہیں کی۔

ایک دن اسکول میں بارش ہو گئی، بجلی چلی گئی، اور سب اساتذہ چائے پینے کینٹین چلے گئے۔ صرف ماہ نور اور حارث اسٹاف روم میں رہ گئے۔

بارش کی آواز، ہلکی ہوا اور تنہائی نے ماحول کو بدل دیا۔
ماہ نور کھڑکی کے پاس کھڑی تھی، جب پیچھے سے حارث کی آہستہ آواز آئی:

“بارش کے موسم میں… آپ کچھ اور بھی حسین لگتی ہیں۔”

ماہ نور نے چونک کر پیچھے دیکھا۔ وہ مسکرا رہی تھی، مگر نظریں جھکا لی تھیں۔

حارث آہستہ آہستہ اُس کے قریب آیا… فاصلہ بہت کم رہ گیا تھا۔
“کیا آپ جانتی ہیں… کب سے دل میں دبا رکھا ہے؟”
ماہ نور خاموش تھی، مگر اُس کی پلکیں لرز رہی تھیں۔ اُس کا چہرہ گلاب جیسا لال ہو چکا تھا۔

حارث نے نرمی سے اُس کی انگلیوں کو چھوا… وہ لمس بہت ہلکا تھا، مگر دل کو ہلا دینے والا۔
“مجھے اجازت ہے…؟” اُس نے آہستہ سے پوچھا۔

\

ماہ نور نے نظریں اٹھائیں، اور خاموشی میں وہ جواب تھا، جس کا انتظار دونوں کو تھا۔


Matt John

Matt John is a creative person. Matt love Reading, Writing, and exploring the world. He is on a mission to help those people that do not understand the term username and want a good appearance on the internet.

Leave a Reply